قرآن پاک سیکھنے اور سکھانے کے فضائل

A black and white close-up of an open Quran on a wooden stand with prayer beads, symbolizing Islamic faith and devotion.

قرآن پاک اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب ہے جو انسانیت کی ہدایت کے لیے نازل کی گئی۔ اس کتاب کے سیکھنے اور سکھانے کے بے شمار فضائل ہیں، جنہیں قرآن و حدیث میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ یہاں ہم قرآن پاک کے سیکھنے اور سکھانے کے کچھ اہم فضائل ذکر کریں گے:

1. قرآن پاک سیکھنے والوں کی فضیلت

اللہ کے نبی ﷺ نے قرآن پاک کے سیکھنے اور سکھانے والوں کو بہترین انسان قرار دیا۔

خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ
“تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔”
(صحیح بخاری: 5027)

2. قرآن پڑھنے والوں کو اجر

قرآن پاک کی ہر حرف کی تلاوت پر اجر و ثواب ملتا ہے۔

مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ كِتَابِ اللَّهِ فَلَهُ بِهِ حَسَنَةٌ، وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا
“جو شخص اللہ کی کتاب کا ایک حرف بھی پڑھے گا، اسے ایک نیکی ملے گی، اور ہر نیکی دس گنا بڑھی ہوئی ہوگی۔”
(سنن ترمذی: 2910)

3. قرآن سکھانے کا اجر جاری

قرآن سکھانا ایک صدقہ جاریہ ہے جو قیامت تک فائدہ دیتا ہے۔

إِذَا مَاتَ ابْنُ آدَمَ انْقَطَعَ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثٍ… أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ
“جب انسان فوت ہو جاتا ہے تو اس کے اعمال ختم ہو جاتے ہیں سوائے تین چیزوں کے… یا ایسا علم جس سے فائدہ اٹھایا جائے۔”
(صحیح مسلم: 1631)

4. قرآن کی تعلیم کا مقصد

قرآن پاک نہ صرف پڑھنے کے لیے ہے بلکہ اس کے احکامات پر عمل کرنا اور دوسروں تک اس کا پیغام پہنچانا بھی ضروری ہے۔

وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا
“اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔”
(سورہ المزمل: 4)

كِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ
“یہ ایک بابرکت کتاب ہے جو ہم نے تم پر نازل کی ہے تاکہ لوگ اس کی آیات میں غور کریں اور عقل والے نصیحت حاصل کریں۔”
(سورہ ص: 29)

5. قرآن پاک قیامت کے دن شفاعت کرے گا

قرآن پاک قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرے گا۔

اقْرَأُوا الْقُرْآنَ، فَإِنَّهُ يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ شَفِيعًا لِأَصْحَابِهِ
“قرآن پڑھو، کیونکہ یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لیے سفارش کرے گا۔”
(صحیح مسلم: 804)

6. قرآن پاک کے سیکھنے اور سکھانے کی اہمیت

قرآن پاک کے سیکھنے اور سکھانے کا مقصد صرف ثواب حاصل کرنا نہیں بلکہ امت کی اصلاح اور اللہ کے دین کو سمجھنا بھی ہے۔

وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُدَّكِرٍ
“اور بے شک ہم نے قرآن کو نصیحت کے لیے آسان بنا دیا ہے، تو کیا کوئی نصیحت حاصل کرنے والا ہے؟”
(سورہ القمر: 17)


اختتامیہ

قرآن پاک سیکھنا اور سکھانا ایک عظیم عمل ہے جو دنیا و آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم خود بھی قرآن کے علم کو حاصل کریں اور دوسروں تک اسے پہنچائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اللہ کی ہدایت پر چل سکیں۔

Scroll to Top